Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جا رہے تھے لوگ مجھ کو چھوڑ کر جانے دئے

کمل کٹاریہ کرن

جا رہے تھے لوگ مجھ کو چھوڑ کر جانے دئے

کمل کٹاریہ کرن

MORE BYکمل کٹاریہ کرن

    جا رہے تھے لوگ مجھ کو چھوڑ کر جانے دئے

    پھر مری خلوت نے مجھ کو عمر بھر طعنے دئے

    لٹ گئی اپنی متاع جاں تو اندازہ ہوا

    خود ہمیں نے حق انہیں سب جانے انجانے دئے

    کھاد پانی دے سکیں کب وقت دنیا نے دیا

    الغرض گل خواہشوں کے ہم نے مرجھانے دئے

    لطف ملتا تھا کبھی جب ہاتھ رکھتی تھی ہوا

    زخم سہلاتی رہی وہ ہم نے سہلانے دئے

    دل گنوایا نیند کھوئی کھو دیا چین و قرار

    اک خطائے عشق کی اور کتنے جرمانے دئے

    موت کی آغوش میں ہی نیند آئی پر سکوں

    عشق تو نے کب ہمیں باہوں کے سرہانے دئے

    واہ ساقی کیا نبھائی رسم اہل میکدہ

    سب کو نظروں کے ہمیں شیشے کے پیمانے دئے

    گر میں رو پڑتا تو میرے صبر کی توہین تھی

    ضبط نے ہرگز نہ مجھ کو اشک چھلکانے دئے

    مفلسی میں بھی رہا جذبوں پہ اپنے اختیار

    کب مری غیرت نے مجھ کو ہاتھ پھیلانے دئے

    کرب تنہائی اداسی زخم آنسو اضطراب

    اے کرنؔ ہم کو محبت نے یہ نذرانے دئے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے