جادۂ خواب کہ روشن ہے رہے گا مجھ پر
جادۂ خواب کہ روشن ہے رہے گا مجھ پر
پھر کوئی باب فراموش کھلے گا مجھ پر
ظل غم تجھ سے الگ ہو کے عجب حال میں ہوں
آسماں ٹوٹ کے لگتا ہے گرے گا مجھ پر
اپنے سب رنگ سبھی خوشبوئیں لیتی جاؤ
جامۂ خاک جو میرا ہے کھلے گا مجھ پر
میں تو اک نام کے زنداں سے رہا ہو نہ سکا
عشق اب کون سا الزام دھرے گا مجھ پر
کوئی درگاہ ہوس ہونے لگا ہوں ثاقبؔ
رقص وحشت تو کبھی میلہ لگے گا مجھ پر
- کتاب : جسم کا برتن سرد پڑا ہے (Pg. 47)
- Author : امیر حمزہ ثاقب
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2019)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.