جادۂ الفت کا یہ صبر آزما عالم نہ پوچھ (ردیف .. ن)
جادۂ الفت کا یہ صبر آزما عالم نہ پوچھ (ردیف .. ن)
استاد عظمت حسین خاں
MORE BYاستاد عظمت حسین خاں
جادۂ الفت کا یہ صبر آزما عالم نہ پوچھ
ہر قدم پر غم کی منزل کے سوا کچھ بھی نہیں
یوں تصور نے بڑھائے حوصلے طوفان میں
جیسے ہر اک موج ساحل کے سوا کچھ بھی نہیں
ان کی خلوت گاہ بھی ہے ان کی جلوت گاہ بھی
وسعت کونین میں دل کے سوا کچھ بھی نہیں
ذرے ذرے میں ہیں رنگا رنگ بزم آرائیاں
دونوں عالم تیری محفل کے سوا کچھ بھی نہیں
بس اجل کے بعد ملتی ہے حیات جاوداں
زندگی اک نقش باطل کے سوا کچھ بھی نہیں
شکوۂ بے چارگی میکشؔ کسی سے کیوں کریں
عشق تو محرومیٔ دل کے سوا کچھ بھی نہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.