Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جادہ ہے عشق زیست سفر ہے چلے چلیں

پیام فتحپوری

جادہ ہے عشق زیست سفر ہے چلے چلیں

پیام فتحپوری

MORE BYپیام فتحپوری

    جادہ ہے عشق زیست سفر ہے چلے چلیں

    جب تک ملے نہ جلوۂ منزل بڑھے چلیں

    وہ رزم گاہ زیست ہو یا کوئے یار ہو

    اب کوئی رہ گزار بھی ہو جھومتے چلیں

    کیا لوگ تھے جو راہ جنوں سے گزر گئے

    جی چاہتا ہے نقش قدم چومتے چلیں

    اک عمر غم کی دھوپ میں چلنا ہے دو گھڑی

    ان گیسوؤں کی چھاؤں میں بھی بیٹھتے چلیں

    ہوگا کبھی نہ ختم یہ افسانۂ حیات

    جب تک ہیں زندگی کا فسانہ کہے چلیں

    پھیلائیں زندگی کا اجالا ہر ایک سو

    بن کر چراغ شہر محبت جلے چلیں

    آواز دے صبا کہ پکارا کرے بہار

    ہر رہ گزر میں پھول کھلاتے چلے چلیں

    ساحل تو مل ہی جائے گا ساحل کی فکر کیا

    اک موج زندگی کے سہارے بہے چلیں

    گزریں گے رہروان محبت ابھی پیامؔ

    ہر راہ میں چراغ جلاتے چلے چلیں

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے