جادو طلسم سحر فسوں ٹوٹکا نہیں
جادو طلسم سحر فسوں ٹوٹکا نہیں
اچھے بھلے مریض کی کوئی دوا نہیں
فریاد التماس پکار التجا نہیں
حق اپنا چاہتا ہوں کسی اور کا نہیں
مطلب نہیں مراد نہیں مدعا نہیں
اللہ رے نصیب مرے پاس کیا نہیں
برق و بلا کی ضرب سے گر جائے گا نہیں
فولاد کا جگر ہے محل ریت کا نہیں
ایک آدھ کے سوا یہ کسی نے کہا نہیں
کوئی کسی سے کم نہیں کوئی سوا نہیں
میں نے سنا سنا کے کہا جب سنا نہیں
اب سن سنا کے کہتے ہیں کس نے کہا نہیں
اک میں کہ آئنے کی طرح دیکھتا رہوں
اک تو کہ آئنے کی طرف دیکھتا نہیں
آنکھیں نہیں پر آب کہ سینہ نہیں کباب
دجلہ نہیں فرات نہیں کربلا نہیں
کب آسمان صاف نظر آئے کیا خبر
کب دن پھریں نصیب کھلے کچھ پتا نہیں
ان دوستوں میں کس نے نچوڑا نہیں لہو
ان اجگروں میں کس نے مجھے کب ڈسا نہیں
سب ایک دوسرے کو سمجھتے ہیں دوسرا
یہ بات دوسری ہے کوئی دوسرا نہیں
جل کر بھی ناامید نہیں پر امید ہے
نیرنگئ جہاں سے ابھی دل بجھا نہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.