جائے خرد نہیں ہے کہ فرزانہ چاہئے
جائے خرد نہیں ہے کہ فرزانہ چاہئے
ہو کا مقام ہے کوئی دیوانہ چاہئے
ہے اس میں قید شہر نہ ویرانہ چاہئے
بہر فراغ طبع فقیرانہ چاہئے
گنجائش تصور یک لفظ بھی نہیں
یاں ہر کسی کے واسطے افسانہ چاہئے
یاں ہر قدم ہے محشر امکان نو بہ نو
یاں ہر قدم پہ سجدۂ شکرانہ چاہئے
جب تک کہ ہیں زمانے میں ہم سے خراب لوگ
مسجد کہیں کہیں کوئی مے خانہ چاہئے
معلوم ہے خدا کو جو حالت دلوں کی ہے
اے شیخ ہم فقیروں پہ فتویٰ نہ چاہئے
رکھتے ہیں انجمؔ آپ جو اوروں کے واسطے
اپنے لیے بھی تو وہی پیمانہ چاہئے
- کتاب : Saweera (magazine-56 (Pg. 152)
- Author : Salahuddin Mahmood
- مطبع : Saweera art Press, Pakistan (1979)
- اشاعت : 1979
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.