جائز ہے ہر اک حربہ اس وقت سیاست میں
جائز ہے ہر اک حربہ اس وقت سیاست میں
پتھر کا بیاں لے لو شیشے کی عدالت میں
لفظوں سے جدا ہو کر اک لفظ ہوا تنہا
فرسودہ خیالوں کی مقبوضہ ریاست میں
نکلا تھا جلوس اپنے تاریک مقدر کا
معزول تمدن کی مفلوج قیادت میں
عفریت عداوت کا ہر وقت ڈراتا تھا
ہم لوگ مقید تھے وحشت کی عمارت میں
چہرے پہ عیاں اس کے منظر تھا پلاسی کا
نکلا تھا وہ عظمت کے لشکر کی حمایت میں
پل بھر میں جلایا تھا عصیاں کے پہاڑوں کو
یہ سوز نہاں کیسا تھا اشک ندامت میں
یہ دور خرد جامیؔ جذبوں سے ہوا عاری
ہر جسم پگھلتا ہے سائے کی رفاقت میں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.