جاگ جانے پر نہ جانے کیوں دوبارہ سو گیا
جاگ جانے پر نہ جانے کیوں دوبارہ سو گیا
بادلوں کے درمیاں روشن سویرا ہو گیا
بیچ دریا میں گھری کشتی پر نشاں سب کے سب
دھند کی چادر کوئی اوڑھے کنارہ کھو گیا
تھک تھکا کر رک گیا پرجوش راہی کا سفر
دھوپ کے سائے میں جس دم گرم صحرا ہو گیا
خوش گواری بادبانوں سے عیاں ہونے لگی
ساحلوں پر جا کے جب دریا کا دریا سو گیا
قہقہوں کو روک کر دیکھے شبینہؔ لمحہ بھر
غم کی چوکھٹ پر کوئی آدھا ادھورا ہو گیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.