جاگے جو خواب غم سے پھر نیند ہی نہ آئی
جاگے جو خواب غم سے پھر نیند ہی نہ آئی
دہشت کے زیر و بم سے پھر نیند ہی نہ آئی
معلوم ہی نہیں کچھ ہم کیسے سو گئے تھے
ڈر کر رخ ستم سے پھر نیند ہی نہ آئی
تاروں سے رابطے کچھ قائم رہے ہمہ شب
اس شغل مغتنم سے پھر نیند ہی نہ آئی
گونجی سکوت شب میں آواز جانے کس کی
ہم کو تو خوف غم سے پھر نیند ہی نہ آئی
آئی جو یاد اظہرؔ شب کو جفائے یاراں
چشم وفا کے نم سے پھر نیند ہی نہ آئی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.