جاگی راتوں کا اعتبار کہاں
جاگی راتوں کا اعتبار کہاں
مجھ کو خوابوں پہ اختیار کہاں
نیند بستر پہ جاگی رہتی ہے
دل کا جانے گیا قرار کہاں
رقص پروانے کا ہے نظروں میں
شمع کا کوئی رازدار کہاں
بنتے بنتے بنے گی بات کبھی
ابھی اس کو ہے مجھ سے پیار کہاں
مسکراہٹ بکھیر دو تم تو
غم بھی ہوتا ہے سازگار کہاں
اب نہیں آتی اس کی یاد مجھے
میری آنکھیں ہیں اشک بار کہاں
زندگی تیز رو میں چلتی ہے
کوئی کرتا ہے انتظار کہاں
ایک عادت سی ہو گئی ان کی
اب محبت میں وہ خمار کہاں
دن ڈھلے چاندنی اترتی ہے
شہر کی شام رنگ زار کہاں
دل کے رشتے عجیب ہوتے ہیں
ہے مگر دل بھی جان کار کہاں
چار دن زندگی کے کافی ہیں
دل کو آنا ہے بار بار کہاں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.