Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جاگتا رہتا ہوں اور کھڑکی کھلی رہتی ہے

مقصود وفا

جاگتا رہتا ہوں اور کھڑکی کھلی رہتی ہے

مقصود وفا

MORE BYمقصود وفا

    جاگتا رہتا ہوں اور کھڑکی کھلی رہتی ہے

    کیا خوشی ہے کہ مصیبت ہی پڑی رہتی ہے

    اتنی دیواریں گرا کر بھی یہی دیکھا ہے

    ایک دیوار مری رہ میں کھڑی رہتی ہے

    باغ میں بکھرے ہوئے رنگ بہت ظالم ہیں

    بعض گوشوں میں تو ویرانی پڑی رہتی ہے

    ہجر میں وصل کے پھل پھول کھلے رہتے ہیں

    شاخ بچھڑے ہوئے موسم سے بھری رہتی ہے

    ایک ویرانہ ہے جو شہر کو کھا جاتا ہے

    ایک بستی ہے جو جنگل میں بسی رہتی ہے

    اب وہ خوش چہرہ سی خاتون کہاں پر ہوگی

    فکر سی کوئی مرے جی کو لگی رہتی ہے

    حد سے بڑھتی ہوئی وحشت بھی عجب شے ہے وفاؔ

    میرے چہرے پہ کسی غم کی ہنسی رہتی ہے

    موسم گریہ گزر جاتا ہے مقصود وفاؔ

    میری دیوار پہ بارش کی نمی رہتی ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے