Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جاگتے غم بھی نہیں جھومتے سائے بھی نہیں

خورشید احمد جامی

جاگتے غم بھی نہیں جھومتے سائے بھی نہیں

خورشید احمد جامی

MORE BYخورشید احمد جامی

    جاگتے غم بھی نہیں جھومتے سائے بھی نہیں

    ساتھ اپنے بھی نہیں اور پرائے بھی نہیں

    سینۂ ساز میں وہ گیت سلگ اٹھے ہیں

    پیار بن کر جو لب ساز پہ آئے بھی نہیں

    زندگانی تو خریدار ستم ہے لیکن

    تم نے بازار صلیبوں کے سجائے بھی نہیں

    کچھ ارادے مرے گیتوں کی تھکن ہیں اب بھی

    کچھ فسانے تری آنکھوں نے سنائے بھی نہیں

    دھوپ سوچوں کے در و بام تک آ پہنچی ہے

    اور ایسے میں تری یاد کے سائے بھی نہیں

    آرزؤں کے امنگوں کے مزاروں پہ کہیں

    غم ایام نے دو پھول چڑھائے بھی نہیں

    وقت کی راہ میں انجان نظر آتے ہیں

    ورنہ یہ لوگ کچھ اتنے تو پرائے بھی نہیں

    دور کے دیس کی پریوں کا بھروسہ کیا تھا

    ہم نے خوابوں کے نئے دیپ جلائے بھی نہیں

    زندگانی کے حسیں شہر میں آ کر جامیؔ

    زندگانی سے کہیں ہاتھ ملائے بھی نہیں

    مأخذ :
    • کتاب : mahvar (Pg. 87)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے