جاگتے رہتے ہو راتوں کو برابر کس لیے
جاگتے رہتے ہو راتوں کو برابر کس لیے
کچھ نہ کچھ تو بات ہے سوتے ہو دن بھر کس لیے
تم سے کیا دیکھا نہیں جاتا مرا دم توڑنا
جا رہے ہو ورنہ میرے پاس آ کر کس لیے
کچھ نہ کچھ تو غیر سے رشتہ تمہارا ہے ضرور
روز آتے جاتے ہو اس کے مکاں پر کس لیے
یہ شرارت ہے خدا معلوم یا اظہار عشق
دیکھتے ہو میری جانب مسکرا کر کس لیے
اور کیا تقصیر ہے میری محبت کے سوا
ہے خفا مجھ سے تو اے شوخ ستم گر کس لیے
پھر کسی کو دام میں لانے کی تیاری ہے کیا
کاٹتا ہے باغ میں صیاد چکر کس لیے
حضرت ہاجرؔ کسی کی جستجو ہے آپ کو
مارے مارے پھر رہے ہیں آپ در در کس لیے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.