جاگتے زخموں کا انعام ملا ہے مجھ کو
جاگتے زخموں کا انعام ملا ہے مجھ کو
ہر نفس زیست کا الہام ہوا ہے مجھ کو
دعوت کام و دہن مجھ کو نہ دیں اہل طرب
نشۂ تلخیٔ ایام سوا ہے مجھ کو
اپنے بن باس کا قصہ میں سناتا کس کو
شہر میں جو بھی ملا رام لگا ہے مجھ کو
اس نے چاہا تھا وہ اپنے میں چھپا لے خود کو
چہرہ چہرہ وہ بہر گام ملا ہے مجھ کو
میں ہوں پیغمبر تہذیب مرے پاس آؤ
بخش دوں تم کو جو پیغام ملا ہے مجھ کو
مجھ سے واقف تھا بہت شہر نگاراں محسنؔ
اور کچھ اس نے بھی بدنام کیا ہے مجھ کو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.