جاگتی آنکھوں میں تھے کچھ خواب میں سویا نہ تھا
جاگتی آنکھوں میں تھے کچھ خواب میں سویا نہ تھا
بارہا دیکھا تھا جس کو اس میں وہ چہرہ نہ تھا
رکھ دیا اس نے مرے چہرے کے آگے آئنہ
یہ تماشہ پاس سے میں نے کبھی دیکھا نہ تھا
میری سادہ لوحی پر ہے کس لئے وہ خندہ زن
میں نے چاہا تو بہت تھا پر اسے سوچا نہ تھا
اس سے مل کر یوں لگا جیسے وہ جزو جان ہے
اس کی فرقت کا مجھے اب کوئی اندیشہ نہ تھا
آئنے سب ٹوٹ کر کے ریزہ ریزہ ہو گئے
سیکڑوں تھے عکس ان میں خود مرا چہرہ نہ تھا
زندگانی کی حقیقت ہو گئی مجھ پر عیاں
یہ سرابوں کا سفر ہوگی ظفرؔ سوچا نہ تھا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.