Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جاگتی آنکھوں سے کیسا سانحہ دیکھا گیا

حمیرا رحمان

جاگتی آنکھوں سے کیسا سانحہ دیکھا گیا

حمیرا رحمان

MORE BYحمیرا رحمان

    جاگتی آنکھوں سے کیسا سانحہ دیکھا گیا

    بادلوں کا غول کچھ قطرے لہو برسا گیا

    جس نے اپنی روشنی دے کر خریدی تیرگی

    لوگ کہتے ہیں سفر پر موت کے زندہ گیا

    اس کی خاطر دشمنی کس کس کی تو نے مول لی

    چاند آخر کار تیرے حسن کا گہنا گیا

    جب کبھی عورت کی آزادی کا اٹھا غلغلہ

    وقت عورت کو نئی ہی بیڑیاں پہنا گیا

    جلد اس کی ختم ہو جائے گی ساری آب و تاب

    جو ادب تہذیب اپنی بھول کر لکھا گیا

    میں نے تجھ پر آنکھ موندے کر لیا تھا اعتماد

    شیشہ یہ ٹوٹا تو ہر سو کرچیاں بکھرا گیا

    جو اداکاری کے فن میں با کمال و طاق تھا

    سب سے بڑھ کر اس زمانے میں وہی چاہا گیا

    کتنی رعنائی تھی کتنا حسن تھا اس یاد میں

    رفتہ رفتہ ذہن جس کو منتشر کرتا گیا

    جس نے اپنی حد سے بڑھ کر کیں حمیراؔ خواہشیں

    بارہا وہ پورا دریا پی کے بھی پیاسا گیا

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے