جاگتی حقیقت تک راستہ ہے خوابوں کا
جاگتی حقیقت تک راستہ ہے خوابوں کا
درمیاں مرے ان کے فاصلہ ہے خوابوں کا
ایک شب کے ٹکڑوں کے نام مختلف رکھے
جسم و روح کا بندھن سلسلہ ہے خوابوں کا
دیکھیں اس کشاکش کا اختتام ہو کب تک
جاگنے کی خواہش ہے حوصلہ ہے خوابوں کا
اپنی اپنی تعبیریں ڈھونڈھتا ہے ہر چہرہ
چہرہ چہرہ پڑھ لیجے تذکرہ ہے خوابوں کا
نشے کا یہ عالم ہے سچ ہی سچ لگے سب کچھ
زندگی کی صہبا ہے مے کدہ ہے خوابوں کا
گرد راہ کی صورت سانس سانس ہے اے نورؔ
میر کارواں میں ہوں قافلہ ہے خوابوں کا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.