Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جام گدائی ہاتھ میں لے نت سانج سویرے پھرتے ہیں

بھورے خان آشفتہ

جام گدائی ہاتھ میں لے نت سانج سویرے پھرتے ہیں

بھورے خان آشفتہ

MORE BYبھورے خان آشفتہ

    جام گدائی ہاتھ میں لے نت سانج سویرے پھرتے ہیں

    شمس و قمر یہ دونوں بھکاری حسن کے تیرے پھرتے ہیں

    مدت سے ہے اختر طالع ماہ جبیں بن گردش میں

    کھول تو باہمن پوتھی اپنی کب دن میرے پھرتے ہیں

    پنڈت پوچھو ہاتھ دکھاؤ فال کھلاؤ کوئی پر

    دن جو ہوں برگشتہ اپنے کس کے پھیرے پھرتے ہیں

    عقل و فراست سلب ہوئے سب ہائے جنوں رے وائے جنوں

    گلیوں گلیوں لڑکے ہم کو گھیرے گھیرے پھرتے ہیں

    یوں کاندھے پر زلفیں اس کی بل کھاتی ہیں وقت خرام

    مار سیہ کو ڈال گلے میں جیسے سپیرے پھرتے ہیں

    جوگ لیا آشفتہؔ ہم نے دیکھ لٹک ان زلفوں کی

    گلیوں گلیوں حال پریشاں بال بکھیرے پھرتے ہیں

    مأخذ :
    • کتاب : Noquush (Pg. B-377 E392)
    • مطبع : Nuqoosh Press Lahore (May June 1954)
    • اشاعت : May June 1954

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے