جام جم مانگے نہ جمشید کا ساغر مانگے
جام جم مانگے نہ جمشید کا ساغر مانگے
عبدالقیوم زکی اورنگ آبادی
MORE BYعبدالقیوم زکی اورنگ آبادی
جام جم مانگے نہ جمشید کا ساغر مانگے
لطف کی ایک نظر یہ دل مضطر مانگے
شرط ہے رنج و تعب سختیٔ دوراں پہلے
مانگنا ہو تو کوئی دار پہ چڑھ کر مانگے
راس آیا نہیں یہ خانۂ گلشن اب تک
زندگی میرے لیے اور کوئی گھر مانگے
لذت درد سے سیری نہیں ہوتی اب تک
درد کچھ اور سوا یہ دل مضطر مانگے
فیض بخشا ہے کسی اور ہی ہستی نے تجھے
روشنی تجھ سے کوئی کیا شہ خاور مانگے
شوکت جاہ و حشم خاک اجل کے ہاتھوں
دہر میں پھر کوئی کیوں اوج سکندر مانگے
ہائے اس راہیئ پر غم کی شکستہ پائی
دامن کوہ میں جو بیٹھ کے پتھر مانگے
کون سمجھے تری نیرنگیٔ قدرت یارب
صاحب تاج ہے کوئی کوئی در در مانگے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.