Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جام لب پینے کی حسرت اب تو میرے دل میں ہے

انمول ساورن کاتب

جام لب پینے کی حسرت اب تو میرے دل میں ہے

انمول ساورن کاتب

MORE BYانمول ساورن کاتب

    جام لب پینے کی حسرت اب تو میرے دل میں ہے

    پر مرا ساقی تو یاروں غیر کی محفل میں ہے

    قتل کر دے جو نظر سے وو ہنر سب میں کہاں

    یہ ہنر تو بس پری وش دل نشیں قاتل میں ہے

    ہے نزاکت ہے نظافت ہر ادا میں اس کے تو

    اس لئے ہی اب تلک زندہ وہ میرے دل میں ہے

    عشق کی دریا میں غوطے کھا رہا ہوں میں تو اب

    وہ لہر ہے اب تو منزل میری یاں ساحل میں ہے

    ہو گیا ہوں میں پریشاں دل کہیں لگتا نہیں

    عشق کرنے کی خطا سے دل میرا مشکل میں ہے

    جو خوشی اپنی لٹا دے غیر کے ہی واسطے

    اس جہاں میں اس طرح کی آرزو عادل میں ہے

    کون تیرا ہے یہاں پہ یہ ذرا معلوم کر

    رنگ میں چہرے سنے ہیں راز مستقبل میں ہے

    تھک گیا ہوں زندگی کے اس سفر میں میں تو اب

    موت مل جائے سفر میں بس یہی منزل میں ہے

    سن لیے جو شعر کاتبؔ کے بنا اک داد کے

    یہ گواہی دے رہا تو محفل جاہل میں ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے