جام خالی ہیں مئے ناب کہاں سے لاؤں
جام خالی ہیں مئے ناب کہاں سے لاؤں
آپ کا دیدۂ پر آب کہاں سے لاؤں
کہہ سکوں ان کی نگاہوں کا تبسم جس کو
ایک ایسا دل بے تاب کہاں سے لاؤں
عشق خود اپنی جگہ پر ہے مکمل لیکن
حسن کا جوہر نایاب کہاں سے لاؤں
سامنا تم سے محبت میں جو ہو جائے کبھی
اک نیا عالم اسباب کہاں سے لاؤں
کعبہ و دیر کی راہوں سے گزر جاتا ہوں
محفل ناز کے آداب کہاں سے لاؤں
ایک ہی بار نشیمن پہ گری ہے بجلی
بارہا گلشن شاداب کہاں سے لاؤں
جو کبھی ان کی توجہ کا نتیجہ تھی شجیعؔ
پھر وہی کیفیت خواب کہاں سے لاؤں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.