جام نہ گن پلائے جا ہوش میں جب تلک ہیں ہم
جی میں ہے توڑ دیں سبو اور گرا دیں جام یہ
تو ہی نہیں تو کس لئے آئی ہے آج شام یہ
جام نہ گن پلائے جا ہوش میں جب تلک ہیں ہم
تجھ کو نہ بھائے ساقیا محتسبوں کا کام یہ
وقت وداع ساقیا رند ترے کریں دعا
خم یہ سدا بھرے رہیں دور چلیں مدام یہ
میں نے اسے جیا بھی ہے حرف ہے جو رقم کیا
زیست سے میری ہے جڑا میرا ہے جو کلام یہ
فکر سخن سے کیا ملا بول کسی کو اے صداؔ
فکر معاش کر ذرا چھوڑ کے اب تو کام یہ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.