Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جاں بازوں کے لب پر بھی اب عیش کا نام آیا

نشور واحدی

جاں بازوں کے لب پر بھی اب عیش کا نام آیا

نشور واحدی

MORE BYنشور واحدی

    جاں بازوں کے لب پر بھی اب عیش کا نام آیا

    جس ہاتھ میں تیشہ تھا اس ہاتھ میں جام آیا

    اک تازہ تغیر ہے تہذیب کی دنیا میں

    یا حسن حقیقی کو انداز خرام آیا

    راحت کا تصور ہی باقی نہ رہا شاید

    ہونٹوں پہ تکلف سے آرام کا نام آیا

    کچھ سوچ کے اک راہ پرخار سے گزرا تھا

    کانٹے بھی نہ راس آئے دامن بھی نہ کام آیا

    ساقی یہ حریفوں کو پہچان کے دینا کیا

    جب بزم سے ہم نکلے تب دور میں جام آیا

    اس تیرہ نصیبی میں کرنوں کا سہارا کیا

    سورج کی طرف دیکھا وہ بھی لب بام آیا

    یہ راز و نیاز غم کچھ وہ بھی سمجھتے ہیں

    جب چوٹ پڑی دل پر پلکوں کو سلام آیا

    غم اور خوشی دونوں ہر روز کے مہماں ہیں

    یہ صبح بہ صبح آئی وہ شام بہ شام آیا

    پھینکے ہوئے شیشوں سے دل کتنے بنائے ہیں

    جب جام کوئی ٹوٹا دیوانوں کے کام آیا

    کانوں میں کچھ آتی ہے آواز پھڑکنے کی

    پھر کوئی نیا طائر شاید تہہ دام آیا

    اشعار نشورؔ اکثر ان کی بھی زباں پر ہیں

    چپ رہ نہ سکا کوئی جب وقت کلام آیا

    مأخذ :
    • کتاب : Sawad-e-manzil (Pg. 225)
    • Author : Nushoor Wahedi
    • مطبع : Maktaba Jamia Ltd, Delhi (2009)
    • اشاعت : 2009

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے