Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جان دے کر بھی ترے وحشی کو شکوہ نہ ہوا

غلام محمد وامق

جان دے کر بھی ترے وحشی کو شکوہ نہ ہوا

غلام محمد وامق

MORE BYغلام محمد وامق

    جان دے کر بھی ترے وحشی کو شکوہ نہ ہوا

    لاکھوں بسمل تھے مگر کوئی بھی ہم سا نہ ہوا

    بعد مرنے کے تو سب کو ہی بھلا کہتے ہیں

    زندگی بھر تو یہاں کوئی بھی اپنا نہ ہوا

    مجھ کو گھیرے ہی رہا تیرے خیالوں کا ہجوم

    میں تو ویرانوں میں رہ کر بھی اکیلا نہ ہوا

    میری قسمت میں کہاں محلوں کے سائے یارو

    میرے سر پر تو مرے گھر کا بھی سایہ نہ ہوا

    لوگ شہروں میں بھی رہتے ہوئے ڈر جاتے ہیں

    تیرے دیوانے کو صحرا میں بھی خطرہ نہ ہوا

    عید ہے دید اگر دید نہیں عید نہیں

    میری کیا عید اگر تیرا نظارہ نہ ہوا

    روبرو اس کے جو چوما تھا کبھی پھولوں کو

    ہائے اس شوخ کا غصہ ہے کہ ٹھنڈا نہ ہوا

    یہاں مجنوں کبھی فرہاد بھی گزرا وامقؔ

    ان میں دیوانہ مگر کوئی بھی ہم سا نہ ہوا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے