Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جان دے سکتا ہے کیا ساتھ نبھانے کے لیے

شکیل اعظمی

جان دے سکتا ہے کیا ساتھ نبھانے کے لیے

شکیل اعظمی

MORE BYشکیل اعظمی

    جان دے سکتا ہے کیا ساتھ نبھانے کے لیے

    حوصلہ ہے تو بڑھا ہاتھ ملانے کے لیے

    ہنس رہا ہوں میں بہت مجھ کو رلانے کے لیے

    آ ہوا میرے چراغوں کو بجھانے کے لیے

    شمع گل کر کے ہوا دیکھ رہی ہے مجھ کو

    آخری تیلی ہے ماچس میں جلانے کے لیے

    زخم دل اس لیے چہرے پہ سجا رکھا ہے

    کچھ تماشہ تو ہو دنیا کو دکھانے کے لیے

    اک جھلک دیکھ لیں تجھ کو تو چلے جائیں گے

    کون آیا ہے یہاں عمر بتانے کے لیے

    میں نے دیوار پہ کیا لکھ دیا خود کو اک دن

    بارشیں ہونے لگیں مجھ کو مٹانے کے لیے

    فلم کے پردے پہ چھپنا کوئی آسان نہیں

    مرنا پڑتا ہے یہاں نام کمانے کے لیے

    مأخذ :
    • کتاب : دل پرندہ ہے (Pg. 66)
    • Author : شکیل اعظمی
    • مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2023)
    • اشاعت : First

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے