جان بہار زندگی آنکھیں ذرا ملائے جا
جان بہار زندگی آنکھیں ذرا ملائے جا
گلشن قلب پر مرے برق نظر گرائے جا
اپنا مجھے بنائے جا دل میں مرے سمائے جا
بند حجاب توڑ دے نقش دوئی مٹائے جا
مطرب خوشنوا نہ جا زخم جگر کرید کر
چھیڑا ہے جس پہ ساز دل نغمہ وہی سنائے جا
موسم گل کا واسطہ ابر بہار کی قسم
جب تک گروں نہ جھوم کر ساقی مجھے پلائے جا
مانا کہ تھک گئے ہیں پاؤں حوصلۂ شباب کے
پھر بھی ٹھہر کے دم نہ لے آگے قدم بڑھائے جا
ٹھیس لگے لگا کرے درد اٹھے اٹھا کرے
آنکھوں سے خوں بہا کرے پھر بھی تو مسکرائے جا
ناز و نیاز عشق کا ختم نہ ہو یہ سلسلہ
نازشؔ خستہ حال کو ہنس ہنس کے تو رلائے جا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.