Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جان من آپ تو بیزار ہوئے بیٹھے ہیں

پنہاں

جان من آپ تو بیزار ہوئے بیٹھے ہیں

پنہاں

MORE BYپنہاں

    جان من آپ تو بیزار ہوئے بیٹھے ہیں

    کیا مسیحا مرے بیمار ہوئے بیٹھے ہیں

    اس ادا پر مرا دل کیا مری جاں بھی حاضر

    آپ یوں کھنچ کے جو تلوار ہوئے بیٹھے ہیں

    دشمن جاں تھے تو کرتے تھے تعاقب لیکن

    جان جاں ہو کے تو بیکار ہوئے بیٹھے ہیں

    شام کی چائے کا وعدہ وہ ادھر بھول گئے

    ہم ادھر صبح سے تیار ہوئے بیٹھے ہیں

    حاصل عشق ہے کیا حسن نظر سے آگے

    خوش گماں طالب دیدار ہوئے بیٹھے ہیں

    پھر زمانے کا ہے اصرار چلو ساتھ چلو

    اور ہم راہ میں دیوار ہوئے بیٹھے ہیں

    ان کی نظروں کا اشارہ ہے نظام ہستی

    اپنی قدرت کا جو شہکار ہوئے بیٹھے ہیں

    زندگی خواب مگر خواب حقیقت نگراں

    ہم یہ کس نیند میں بیدار ہوئے بیٹھے ہیں

    داد و تحسین کی پروا نہیں ہم کو پنہاںؔ

    ہم غزل کہہ کے ہی سرشار ہوئے بیٹھے ہیں

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے