جاں کا دشمن ہے مگر جان سے پیارا بھی ہے
جاں کا دشمن ہے مگر جان سے پیارا بھی ہے
ایسا اس عہد میں اک شخص ہمارا بھی ہے
جاگتی آنکھوں نے دیکھے ہیں ترے خواب اے جاں
اور نیندوں میں ترا نام پکارا بھی ہے
وہ برا وقت کہ جب ساتھ نہ ہو سایہ بھی
ہم نے ہنس ہنس کے کئی بار گزارا بھی ہے
جس نے منجدھار میں چھوڑا اسے معلوم نہیں
ڈوبنے والے کو تنکے کا سہارا بھی ہے
مت لٹا دینا زمانے پہ ہی ساری خیرات
منتظر ہاتھ میں کشکول ہمارا بھی ہے
نام سن کر مرا اس لب پہ تبسم ہے ضیاؔ
اور پلکوں پہ اتر آیا ستارہ بھی ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.