Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جانکنی کا پسینہ ہے اور لمحہ لمحہ ٹپکتا ہوا وقت ہے

عابد رضا

جانکنی کا پسینہ ہے اور لمحہ لمحہ ٹپکتا ہوا وقت ہے

عابد رضا

MORE BYعابد رضا

    جانکنی کا پسینہ ہے اور لمحہ لمحہ ٹپکتا ہوا وقت ہے

    موت ہے سچ کی حرمت کا پہلا سخن دوسرا وقت ہے

    زحل کے کاسۂ نحس میں شہر ظلمات خاموش ہے

    ایک اندھا مگر چیختا ہے کہ لوگو برا وقت ہے

    اپنے مشکی کو مہمیز دے کر ذرا اک نظر دیکھ لوں

    کتنے نوری برس کی مسافت پہ ٹھہرا ہوا وقت ہے

    ابن آدم کا ورثہ ہے پیغمبری وقت اور امتحاں

    حوصلے کا عصا اب نہ ٹوٹے کہ آگے کڑا وقت ہے

    خوں میں تر لشکری زندگی کی فصیلوں پہ سوتے ہیں کیوں

    رات دن مل رہے ہیں یہاں اس گھڑی جھٹپٹا وقت ہے

    ہم جو زندہ تھے مصروف تھے ہر نفس کار بے کار میں

    اور اب مر چکے ہیں تو لگتا ہے جیسے بڑا وقت ہے

    کوہ آوارگی تیرے دامن میں کب سے ہوں میں خیمہ زن

    رات ڈھلتی نہیں دن گزرتا نہیں جانے کیا وقت ہے

    ایک مدت ہوئی پیار کے شہر میں اس سے بچھڑے ہوئے

    دو گھڑی کے لیے گر ملے وہ کہیں پوچھنا وقت ہے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Join us for Rekhta Gujarati Utsav | 19th Jan 2025 | Bhavnagar

    Register for free
    بولیے