جاں کنی کی تو آشنائی کی
جاں کنی کی تو آشنائی کی
یوں شب وصل تک رسائی کی
غیر کو منہ لگایا کب میں نے
دیکھنا خوب پارسائی کی
شیخ کی تار تار پگڑی دیکھ
عشق نے عقل سے لڑائی کی
تو نے دل ہاتھ میں مرا لے کر
جا بجا مجھ پہ ہے خدائی کی
ہجر میں صبح تک ارے ناخن
ہم سے تو نے جگر کھدائی کی
بن گئے جوگیؔ ہم شرافت سے
ان سے چپ چاپ دل ربائی کی
ہے طلب داد کی نہیں نادان
ہم نے یوں ہی غزل سرائی کی
مختصر حال تھا بیاں کرنا
جوگیؔ نے داستاں سرائی کی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.