جان لے گر تو جان لیتا ہے
جان لے گر تو جان لیتا ہے
کیوں مرا امتحان لیتا ہے
کیا بتاؤں میں اپنا حال دل
جانتا ہوں تو جان لیتا ہے
زخم ڈھلتے نہیں ہیں لفظوں میں
کیوں مرا تو بیان لیتا ہے
دیکھ ہمدردیوں کا مرہم رکھ
سرخ آنکھیں کیوں تان لیتا ہے
دل کو سہلا بھی تھپکیاں بھی دے
دل تو بچہ ہے مان لیتا ہے
آسماں کو زمیں سمجھتا ہے
جب پرندہ اڑان لیتا ہے
دیکھ کر وار کرنا پہلو سے
دیکھنا پھر سے جان لیتا ہے
کیا جلائے گی آگ اس کو جو
روز درس قرآن لیتا ہے
شاہؔ پھولوں سا دل تو رکھتا ہے
اور خوشبو پہ جان دیتا ہے
- کتاب : Word File Mail By Salim Saleem
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.