جان و دل تجھ پہ لٹانے کو یہ تیار بھی ہے
جان و دل تجھ پہ لٹانے کو یہ تیار بھی ہے
عشق خوددار سہی عشق وفادار بھی ہے
یہ تو تسلیم کہ دنیا ہے جہنم لیکن
اس کو فردوس بھی کہئے کہ یہاں پیار بھی ہے
یوسف وقت کا چلتا نہیں کیوں آج پتہ
ہے زلیخا بھی یہاں مصر کا بازار بھی ہے
وقت بہتا ہوا دریا ہے بہت تیز خرام
میرے ہاتھوں میں مگر وقت کی رفتار بھی ہے
چوم لیں شوق سے ہم چہرۂ لیلائے حیات
روئے گلنار بھی ہے چشم فسوں کار بھی ہے
سامنے آنکھ کے اک بھیڑ ہے انسانوں کی
سارے مجمع میں کوئی صاحب کردار بھی ہے
شرم عصیاں بھی ہے اور خوف سزا بھی دل میں
صاف باطن ہے وہی جو کہ گنہ گار بھی ہے
اسی ویرانے کو مجنوں کی نظر سے دیکھیں
یہی ویرانہ نظر آتا چمن زار بھی ہے
جس کو دیکھو وہی منصور بنا پھرتا ہے
دور حق گوئی سے خوف رسن و دار بھی ہے
تو نے سوچا بھی نہ ہوگا شب فرقت کے لئے
چاہنے والوں میں اس کے ترا مختارؔ بھی ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.