Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جان سے جاتے رہے جان سے جانا نہ گیا

نرمل ندیم

جان سے جاتے رہے جان سے جانا نہ گیا

نرمل ندیم

MORE BYنرمل ندیم

    جان سے جاتے رہے جان سے جانا نہ گیا

    دل گیا عشق میں پر دل کا لگانا نہ گیا

    موت کے بعد بھی اک بوجھ اٹھا رکھا ہے

    سر تو جانا ہی تھا پر حیف کہ شانا نہ گیا

    کل فرشتوں نے بہت کھینچا پکڑ کر دامن

    چھوڑ کر تجھ کو مگر تیرا دوانہ نہ گیا

    آج بھی آ کے وہ آنکھوں میں چہک اٹھتا ہے

    گلشن دل سے کبھی تیرا زمانہ نہ گیا

    لے کے انگڑائی قیامت نے بدل دی دنیا

    وقت کے لب سے مگر میرا فسانہ نہ گیا

    اس طرح دونوں تعلق کا بھرم رکھتے رہے

    روٹھنا اس کا بھی اپنا بھی منانا نہ گیا

    اس کے ناخون کی رعنائی بتا دیتی ہے

    اس کی عادت سے ابھی دل کا دکھانا نہ گیا

    یہ الگ بات کے قدرت نے پلٹ دی بازی

    فیصلہ عشق کے حق میں کبھی مانا نہ گیا

    ابتدا سے یہ ہے دستور زمانہ کا ندیمؔ

    دل کو سمجھا نہ گیا درد کو جانا نہ گیا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے