جان سے کھیل گیا ایک دوانہ آخر
جان سے کھیل گیا ایک دوانہ آخر
کب تلک یوں ہی سر بزم سسکتا آخر
آ کے اک بار دکھا دیجیے چہرہ آخر
صرف باقی ہے یہی دل میں تمنا آخر
بس اسی سوچ میں دن رات نکل جاتے ہیں
کیسے ہل ہوگا مرے دل کا معما آخر
میں نے مانا کہ وہ ہر بات کو مانے گا مگر
دل کو سمجھانے کا بھی آئے طریقہ آخر
اک نہ اک روز تو جانا ہی پڑے گا طارقؔ
ختم ہو جائے گا اک روز یہ جلوہ آخر
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.