جان تنہا عذاب کتنے ہیں
جان تنہا عذاب کتنے ہیں
مجھ پہ اترے عتاب کتنے ہیں
دل لگا کر ملی ہے رسوائی
میں یہ سمجھا ثواب کتنے ہیں
اے مسافر ذرا دھیان رہے
راستے میں سراب کتنے ہیں
ہجر کی آگ میں جلے ہیں جو
مجھ سے خانہ خراب کتنے ہیں
بس ترے انتظار میں سوکھے
یاد کے اب گلاب کتنے ہیں
جن کی تعبیر ہی نہیں کچھ بھی
وہ سہانے سے خواب کتنے ہیں
اس جہاں میں ہر اک قدم شہزادؔ
لینے والے حساب کتنے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.