Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جاں یوں لباس جسم کو نکلی اتار کر

قیصر خالد

جاں یوں لباس جسم کو نکلی اتار کر

قیصر خالد

MORE BYقیصر خالد

    جاں یوں لباس جسم کو نکلی اتار کر

    جیسے کوئی سرائے میں اک شب گزار کر

    حالات نے لباس تو میلا کیا مگر

    کردار پھر بھی رکھا ہے ہم نے سنوار کر

    معیار آج کل تو بڑائی کا ہے یہی

    اپنی ہر ایک بات کو تو اشتہار کر

    گر ہو سکے تو دے انہیں امید کی کرن

    بیٹھے ہوں زندگانی سے اپنی جو ہار کر

    دنیا بہت بڑی ہے کہیں کر تلاش رزق

    حالات کچھ ہوں ان پہ نہ اب انحصار کر

    یہ بھی تو ہے انا کو کچلنے کا ایک طور

    نفرت رہی ہے جس سے اسی کو تو پیار کر

    جو زخم دشمنوں سے ملے ان کو تو نہ دیکھ

    جو دوستوں نے بخشے ہیں ان کا شمار کر

    امید روز ایک نئی لے کے جاگیے

    ناکامیوں کے بوجھ کو سر سے اتار کر

    ہر کوئی آنسوؤں کی زباں جانتا نہیں

    آنکھیں کسی کے سامنے مت آبشار کر

    اپنے نہیں تو اور کسی کے لیے بھی جی

    خالدؔ روش اک ایسی بھی اب اختیار کر

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے