جانا ہے آج آنا ہے کل کچھ تو بول جا
جانا ہے آج آنا ہے کل کچھ تو بول جا
اے میرے مسئلے مرے حل کچھ تو بول جا
یہ سینہ میرا سنتا ہے سینے کی گفتگو
تو خامشی سے آج نہ ٹل کچھ تو بول جا
وہ آنکھیں میری آنکھوں میں کہتی تھیں ڈوب کر
اب بول بول اب نہ سنبھل کچھ تو بول جا
اک سانس چیختی تھی میں چپ آ رہا تھا جب
سورج مکھی گلاب کنول کچھ تو بول جا
تو قافیوں کی دیوی ہے متروک بحر میں
مجھ پر غزل نہیں تو ہزل کچھ تو بول جا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.