Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جانچ پرکھ کر دیکھ چکی تو ہر منہ بولے بھائی کو

قتیل شفائی

جانچ پرکھ کر دیکھ چکی تو ہر منہ بولے بھائی کو

قتیل شفائی

MORE BYقتیل شفائی

    جانچ پرکھ کر دیکھ چکی تو ہر منہ بولے بھائی کو

    کہنے دے اب کوئی سچی بات قتیلؔ شفائی کو

    کر دیا بالکل اپنے جیسا مجھ کو اندھے کیوپڈ نے

    اپنی شہرت جان رہا ہوں میں اپنی رسوائی کو

    شہرت چاہے کیسی بھی ہو لوگ توجہ دیتے ہیں

    لاکھ حسیں ملتے ہیں اب تک مجھ جیسے ہرجائی کو

    گھبرائی کیوں بیٹھی ہے اب غم خواروں کے نرغے میں

    لے آئی ہے محفل میں جب تو اپنی تنہائی کو

    سب کو سنائے قصے تو نے جس کی دھوکہ بازی کے

    اس جیسا ہی پائے گی تو اپنے ہر شیدائی کو

    سب سے ہنس کر ملنے والی کس نے تجھ کو سمجھا ہے

    ناپ رہے ہیں مفت میں لوگ سمندر کی گہرائی کو

    پاگل پن تو دیکھو جس دن ڈولی اٹھنے والی تھی

    اپنے ہاتھ سے توڑ دیا اک دلہن نے شہنائی کو

    کیوں اوروں کے نام سے چھپواتا ہے اپنے شعر قتیلؔ

    یوں برباد کیا نہیں کرتے اپنی نیک کمائی کو

    مأخذ :
    • کتاب : Kalam Qateel Shifai (Pg. 130)
    • Author : Qateel Shifai
    • مطبع : Farid Book Depot Pvt. Ltd (2011)
    • اشاعت : 2011

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے