جانے کہاں کہاں سے ملاتے ہیں تار لوگ
جانے کہاں کہاں سے ملاتے ہیں تار لوگ
مجھ کو بہت خراب بتاتے ہیں یار لوگ
کیوں دوسروں پہ تیر چلاتے ہیں طنز کے
پوچھوں گا گر ملے کہیں مجھ کو وہ چار لوگ
سگریٹ چرس افیم سے لے کر شراب تک
سب پی رہے ہیں عشق میں کچھ بے قرار لوگ
کیا پھر ہماری گردنوں کو کاٹا جائے گا
چھریوں پہ رکھ رہے ہیں بہت تیز دھار لوگ
پھر ان کو دیکھنے کو نگاہیں ترس گئیں
پیسے جو ہم سے لے کے گئے تھے ادھار لوگ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.