Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جانے کیسے ہوں گے آنسو بہتے ہیں تو بہنے دو

سلیم رضا ریوا

جانے کیسے ہوں گے آنسو بہتے ہیں تو بہنے دو

سلیم رضا ریوا

MORE BYسلیم رضا ریوا

    جانے کیسے ہوں گے آنسو بہتے ہیں تو بہنے دو

    بھولی بسری بات پرانی کہتے ہیں تو کہنے دو

    ہم بنجاروں کو نا کوئی باندھ سکا زنجیروں میں

    آج یہاں کل وہاں بھٹکتے رہتے ہیں تو رہنے دو

    مفلس کی تو مجبوری ہے سردی گرمی بارش کیا

    روٹی کی خاطر سارے غم سہتے ہیں تو سہنے دو

    اپنے سکھ سنگ میرے دکھ کو ساتھ کہاں لے جاؤ گے

    الگ الگ وہ اک دوجے سے رہتے ہیں تو رہنے دو

    خون غریبوں کا دامن میں اپنے نا لگنے دیں گے

    سپنوں کے گر محل ہمارے ڈہتے ہیں تو ڈہنے دو

    پیار میں ان کے سدھ بدھ کھو کر اس طرح بے حال ہوئے

    لوگ ہمیں عاشق آوارہ کہتے ہیں تو کہنے دو

    مست مگن ہم اپنی دھن میں رہتے ہیں دیوانوں سا

    جانے کتنے ہم کو پاگل کہتے ہیں تو کہنے دو

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے