جانے کیسے لوگ تھے یاد آئے کم جانے کے بعد
جانے کیسے لوگ تھے یاد آئے کم جانے کے بعد
عیب سارے کھل گئے مرحوم کہلانے کے بعد
چاند کا ہالہ مری آنکھوں کا جالا بن گیا
کچھ نظر آیا نہ پھر تیرے نظر آنے کے بعد
آدمیت کے سبھی پیمانے ہو جاتے ہیں پاش
بھوک ایسی جاگتی ہے پیٹ بھر جانے کے بعد
اس نے اک اک لفظ کا پیسہ کیا مجھ سے وصول
کل کی شب میلاد میں تقریر فرمانے کے بعد
میں نے تا حد نظر دیکھا کوئی مونس نہ تھا
دوپہر کے وقت برقی موج لہرانے کے بعد
- کتاب : Shor ke darmayan (Pg. 31)
- Author : Jamal Owaisi
- مطبع : Educational Publishing House (2006)
- اشاعت : 2006
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.