جانے کس بات پہ تھا مجھ سے خفا ڈوب گیا
جانے کس بات پہ تھا مجھ سے خفا ڈوب گیا
ناخداؤں کی محبت میں خدا ڈوب گیا
ہم بھی ڈوبے کہیں آباد زمینوں سے پرے
اور جس نے ہمیں چاہا تھا جدا ڈوب گیا
اس نے جاتے ہوئے ہونٹوں سے کہا کچھ بھی نہیں
اس کی آنکھوں میں مرا عہد وفا ڈوب گیا
برسر آب رواں موت کی خاموشی ہے
رات دریا میں کوئی کچا گھڑا ڈوب گیا
ایک تم تھے جو تہہ دست قضا چھوڑ گئے
ایک دل تھا کہ جو راضی بہ رضا ڈوب گیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.