Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جانے کس دور کی سزا ہوں میں

ذہین بیکانیری

جانے کس دور کی سزا ہوں میں

ذہین بیکانیری

MORE BYذہین بیکانیری

    جانے کس دور کی سزا ہوں میں

    ابتدا ہوں کہ انتہا ہوں میں

    اپنی دھڑکن سے کر مجھے محسوس

    صرف سانسوں کا سلسلہ ہوں میں

    ٹوٹنا ہی مرا مقدر ہے

    خواب ہوں یا کہ آئنہ ہوں میں

    مجھ کو سن لے قبول بھی کر لے

    ایک ننھی سی التجا ہوں میں

    زندگی سے اجل کے دامن تک

    چند لمحوں کا فاصلہ ہوں میں

    کوئی جھونکا مٹا نہ پایا جسے

    نام وہ ریت پہ لکھا ہوں میں

    زندگی مجھ سے ہار جائے گی

    آزمائش کی انتہا ہوں میں

    مجھ سے قائم ہے رونق ہستی

    خود کی ہستی سے ہی خفا ہوں میں

    اب جو سویا تو سو ہی جاؤں گا

    عمر بھر جاگتا رہا ہوں میں

    جسم کی قید میں رہا ہوں کبھی

    اور کبھی جسم سے رہا ہوں میں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے