جانے کس خاک سے گندھے ہوئے ہیں
جانے کس خاک سے گندھے ہوئے ہیں
رقص بے جا میں سب لگے ہوئے ہیں
خود سے رقصاں نہیں ہوئے ہیں لوگ
سب کسی ڈور سے بندھے ہوئے ہیں
کوئی حرکت میں لائے جو ان کو
خوب تھرکیں گے جو رکے ہوئے ہیں
نہ کوئی دل نہ خواہش دل ہے
پھر مصیبت میں کیوں پڑے ہوئے ہیں
ڈور کاغذ قلم کی ہے تسنیمؔ
لفظ کہ پتلیاں بنے ہوئے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.