جانے کس واسطے دل چشم کرم مانگے ہے
جانے کس واسطے دل چشم کرم مانگے ہے
زندگی آپ سے پھر دیدۂ نم مانگے ہے
ہم کہاں جائیں گے اب تیری گلی سے اٹھ کر
کس کا دل ہے جو یہاں دیر و حرم مانگے ہے
مجھ کو پھولوں کی ہوس ہے نہ تو موتی کی تلاش
کاسۂ چشم مرا دست کرم مانگے ہے
چشم نم کو کسی دامن کی تمنا ہی سہی
دل بیتاب مگر آپ کا غم مانگے ہے
جانے کس واسطے اک شخص کی بہکی ہوئی چال
ہر قدم آپ کے ہی نقش قدم مانگے ہے
کوئی دیوانہ تمناؤں کو زخمی پا کر
زندگی بھر کے لئے رنج و الم مانگے ہے
آئنہ خانوں کی یک رنگی سے اکتا کے رئیسؔ
آذر وقت بھی پتھر کے صنم مانگے ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.