جانے کتنا گمان دیکھا ہے
جانے کتنا گمان دیکھا ہے
شان کو بے نشان دیکھا ہے
میں نے دھرتی پہ خاک ہوتے ہوئے
بارہا آسمان دیکھا ہے
جو ترستا ہو خود ہی سائے کو
ایسا بھی سائبان دیکھا ہے
ڈگریاں لے کے ٹھوکریں کھاتا
دیش کا نوجوان دیکھا ہے
دور حاضر کی اس ترقی میں
بھوکا ننگا کسان دیکھا ہے
بولنے سے ہی جس کے آگ لگے
ایسا بھی بد زبان دیکھا ہے
اپنے بھارت کے جیسا اے جاویدؔ
دیس کوئی مہان دیکھا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.