جانے کیا ایسا اسے مجھ میں نظر آیا تھا
جانے کیا ایسا اسے مجھ میں نظر آیا تھا
مجھ سے ملنے وہ بلندی سے اتر آیا تھا
کوئی تو گرمئ احساس سے ملتا اس سے
اتنے دن بعد تو وہ لوٹ کے گھر آیا تھا
وہ مرے پاؤں کا چکر تھا کہ منزل تھی مری
گھوم پھر کر وہی ہر بار کھنڈر آیا تھا
وہ مرے ساتھ تھا صحرا ہو کہ دریا فرخؔ
اس کے ہوتے ہوئے کیا لطف سفر آیا تھا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.