جانے کیا چہرے کی اب حالت ہوئی
جانے کیا چہرے کی اب حالت ہوئی
آئینہ دیکھے ہوئے مدت ہوئی
آنسوؤں تک دل نے پہنچا دی خبر
رازداری باعث شہرت ہوئی
کر لئے روشن وہیں دل کے چراغ
راہ میں حائل جہاں ظلمت ہوئی
جام کا کیا ذکر ٹوٹے ساز تک
اک فقیہ شہر سے حجت ہوئی
یاد نے ہر زخم تازہ کر دیا
خود خلش اپنی جگہ لذت ہوئی
ہم رہے بیدار ان کی یاد میں
ان کو اپنے خواب سے نسبت ہوئی
پوچھتا تھا کون تیرے شہر میں
پاؤں کی زنجیر سے عزت ہوئی
دیکھ کر ان کی نوازش بے کراں
آج صائبؔ عرض کی ہمت ہوئی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.