جانے کیا جرم ہوا ہے مجھ سے
جانے کیا جرم ہوا ہے مجھ سے
میرا سایہ بھی جدا ہے مجھ سے
جسم کا بوجھ لیے جاؤں کہاں
خلقت شہر خفا ہے مجھ سے
یوں کیا بے سر و ساماں اس نے
مجھ کو بھی چھین لیا ہے مجھ سے
میری ہستی ہے یہاں کتنی حقیر
میرا سایہ بھی بڑا ہے مجھ سے
پھر تباہی کی نوید آئی ہے
پھر وہی شخص ملا ہے مجھ سے
حادثہ کوئی اسے پیش آیا
اپنا گھر پوچھ رہا ہے مجھ سے
تہمتیں نام لگی ہیں شاہدؔ
شہر میں کون برا ہے مجھ سے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.