Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جانے کیا کیا سوچتا رہتا ہے یہ پاگل من ساجن

واصف یار

جانے کیا کیا سوچتا رہتا ہے یہ پاگل من ساجن

واصف یار

MORE BYواصف یار

    جانے کیا کیا سوچتا رہتا ہے یہ پاگل من ساجن

    خود کو اکثر تجھ میں دیکھے تو مرا درپن ساجن

    تیرے میرے جیسا ہونا سب کے بس کی بات نہیں

    سچ کہتے ہیں جو کہتے ہیں پریم ہے پاگلپن ساجن

    تجھ کو شہروں میں کھویا تھا لیکن اب امید نہیں

    تیری تمنا دل میں لے کر پھرتا ہوں بن بن ساجن

    دنیا بھر کی پیڑا لے کر دور کہیں ہم چل دیتے

    کاش کے تیرے جیسا ہوتا اپنا بھی دامن ساجن

    اتنی ممتا اتنی کرونا اتنی چھما اور اتنا پریم

    تم کتنے دھنوان ہو دیکھو ہم کتنے نردھن ساجن

    لاکھ دکھوں کے پربت ٹوٹے پھر بھی کتنا شیتل ہے

    کاش کے تیرے من سا نرمل ہوتا میرا من ساجن

    دولت شہرت تم کو مبارک مجھ کو میرا ہرجائی

    باغ بغیچے سارے تمہارے میرا برنداون ساجن

    ان کو بھلا ہم کیا سکھلائیں دکھ اور سکھ کی پریبھاشا

    جن نینوں میں آ جاتا ہے بے موسم ساون ساجن

    تو میرے دیپک کی باتی تو میرا جیون ساتھی

    تو ہی بڑھاپا تو ہی جوانی تو میرا بچپن ساجن

    کل تک دل میں تھی یہ تمنا لوگ کہیں واصفؔ واصفؔ

    لیکن اب تو من کرتا ہے کہتے رہیں ساجن ساجن

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے